Ubqari®

عالمی مرکز امن و روحانیت
اعلان!!! نئی پیکنگ نیا نام فارمولہ،تاثیر اور شفاءیابی وہی پرانی۔ -- اگرآپ کو ماہنامہ عبقری اور شیخ الوظائف کے بتائے گئے کسی نقش یا تعویذ سے فائدہ ہوا ہو تو ہمیں اس ای میل contact@ubqari.org پرتفصیل سے ضرور لکھیں ۔آپ کے قلم اٹھانے سے لاکھو ں کروڑوں لوگوں کو نفع ملے گا اور آپ کیلئے بہت بڑا صدقہ جاریہ ہوگا. - مزید معلومات کے لیے یہاں کلک کریں -- تسبیح خانہ لاہور میں ہر ماہ بعد نماز فجر اسم اعظم کا دم اور آٹھ روحانی پیکیج، حلقہ کشف المحجوب، خدمت والو ں کا مذاکرہ، مراقبہ اور شفائیہ دُعا ہوتی ہے۔ روح اور روحانیت میں کمال پانے والے ضرور شامل ہوں۔۔۔۔ -- تسبیح خانہ لاہور میں تبرکات کی زیارت ہر جمعرات ہوگی۔ مغرب سے پہلے مرد اور درس و دعا کے بعد خواتین۔۔۔۔ -- حضرت حکیم صاحب دامت برکاتہم کی درخواست:حضرت حکیم صاحب ان کی نسلوں عبقری اور تمام نظام کی مدد حفاظت کا تصور کر کےحم لاینصرون ہزاروں پڑھیں ،غفلت نہ کریں اور پیغام کو آگے پھیلائیں۔۔۔۔ -- پرچم عبقری صرف تسبیح خانہ تک محدودہے‘ ہر فرد کیلئے نہیں۔ماننے میں خیر اور نہ ماننے میں سخت نقصان اور حد سے زیادہ مشکلات،جس نے تجربہ کرنا ہو وہ بات نہ مانے۔۔۔۔ --

آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے چلنے کا انداز اور جدید سائنس (سرفراز احمد، سیالکوٹ)

ماہنامہ عبقری - جون 2009ء

حضرت حسن رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ حضور اقدس صلی اللہ علیہ وسلم چلنے کیلئے قدم اٹھاتے تو قوت سے پاﺅں اکھڑتا تھا اور قدم اس طرح رکھتے کہ آگے جھک پڑتا اور تواضع کے ساتھ قدم بڑھا کر چلتے۔ چلنے میں ایسا معلوم ہوتا کہ گویا کسی بلندی سے پستی میں اتر رہے ہیں۔ (نشر الطیب) آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے چلنے کے انداز میں پاﺅں کے پنجوں پر وزن زیادہ پڑتا ہے۔ اس کے بے شمار فائدے ہیں۔ ڈاکٹر کلیم خان نے اس موضوع پر وسیع ریسرچ کی ہے۔ ان کے مطابق ٭ جو شخص اس انداز سے چلے گا وہ کبھی بھی جوڑوں کا مریض نہیں بن سکتا۔٭ پہلے اس انداز سے چلنے کی مشق کرے پھر چلنا شروع کرے۔ لمبے سفر میں تھکے گا نہیں۔ ٭ یورپین سیاحوں کی معلوماتی کتابوں میں یہ بات واضح ہے کہ اگر آپ کا سفر لمبا اور طویل ہے تو پاﺅں کے پنجوں پر وزن دو۔ قدرے جھک کر چلو، سفر طے ہوجائے گا۔ ٭اس انداز سے چلنے والے کی نگاہ تیز ہوتی ہے۔ ٭اعصابی کھچاﺅ اور بے چینی ختم ہو جاتی ہے۔ حتیٰ کہ میرے تجربات میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ جن کھلاڑیوں کو میں نے اس انداز سے چلنے اور دوڑنے کی تربیت دی ہے وہ ہر میدان میں کامیاب ہوئے ہیں۔ ٭ مزید یہ کہ حضور اقدس صلی اللہ علیہ وسلم پیدل چلا کرتے تھے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے گھوڑے کی سواری بھی کی لیکن علمائے حدیث لکھتے ہیں کہ کبھی سواری کی لگام تھام کر پیدل چلنا چاہیے۔ یعنی مقصد آدمی کا پیدل چلنا ہے۔ آج اس نعمت کو چھوڑ کر ہم پریشان ہیں ۔ تمام یورپ پیدل چلتا ہے اور مزید پیدل چلنے کی ترغیب دیتا ہے۔ پاﺅں پہلے پیدا ہوا یا پہیہ؟ پیدل چلنا سنت ہے۔ ایک سنت چھوڑنے سے کیا کیا نقصانات ہوئے اور اس سلسلے میں جدید سائنس کیا کہتی ہے؟ میرے محترم والد صاحب پیدل چلنے کو ترجیح دیتے تھے۔ ایک مرتبہ ایک صاحب انہیں دیکھ کر کہنے لگے میں آپ کو پیدل دیکھتا ہوں اور اب آپ اتنی دور سے پیدل چل کر آرہے ہیں۔ اس کی وجہ؟ والد صاحب فرمانے لگے کہ پیدل چلنا صحت ہے۔ وہ صاحب بولے ہاں ہمارے ایک دوست دل کی بیماری میں مبتلا ہو گئے۔ لاہور کے ہسپتال میں داخل ہوئے۔ وہاںکے ماہرین قلب نے کہا کہ آپ کراچی تشریف لے جائیں۔ وہ وہاں پہنچے، کچھ عرصہ علاج کیا لیکن وہاں کے ماہرین سے مرض کنٹرول نہ ہوا۔ انہوں نے بھی مشورہ دیا کہ آپ لندن علاج کیلئے تشریف لے جائیں وہ جب لندن پہنچے تو انہوں نے مکمل چیک اپ کے بعد فرمایا کہ اس مرض کا علاج امریکہ کا ایک کارڈک ہسپتال ہے، وہاں ہو گا۔مرتے کیا نہ کرتے، وہاں پہنچے۔ وہ فرماتے ہیں کہ جب اس ہسپتال کے مین گیٹ پر پہنچے تو اس گیٹ پر لکھا ہوا دیکھا کہ پاﺅں پہلے پیدا ہوا یا پہیہ؟ وہ وہاں علاج کراتے رہے لیکن خاطر خواہ افاقہ نہ ہوا۔ ماہرین قلب نے انہیں آخری اور اہم مشورہ یہی دیا کہ آپ پیدل چلیں یہی آپ کا علاج ہے۔ ظاہر ہے کہ پاﺅں پہلے پیدا ہوا ہے پہیہ تو بعد کی ایجاد ہے اور آج ہر جگہ وہیل یا پہیہ ہی ضرورت ہے۔ آج علاج معالجے کی طرف ہماری توجہ اللہ کی طرف توجہ کرنے سے بھی زیادہ ہے لیکن کبھی یہ بھی غور کیا کہ ہمارے امراض کا سبب کیا ہے ؟ایسے کونسے عوامل ہیں جن کے باعث ہم انواع و اقسام کے امراض میں مبتلا ہو رہے ہیں اور یہ بات ہر آدمی تسلیم کرے گا کہ اس کی بنیادی وجہ بے عمل زندگی ہے۔ ایسی زندگی جس کے اندر پاﺅں کی حرکت کم اور وہیل کی حرکت زیادہ ہے۔ وہیل میں سائیکل سے لیکر کار تک حتیٰ کہ ہوائی جہاز تک کی مثال دی جا سکتی ہے۔ ایک بادشاہ ہر وقت تندرست اورتوانا رہتا تھا۔ ایک دن کسی دوسرے ملک کے بادشاہ سے جب اس کی ملاقات ہوئی تو اس بادشاہ نے اس کی صحت کا راز دریافت کیا تو بادشاہ نے کہا کہ دو حکیم ہر وقت میرا علاج کرتے رہتے ہیں اور وہ میرے پاﺅں ہیں۔ میں جب بھی پیدل چلتا ہوں تو میرے پاﺅں ہی حرکت میں آتے ہیں اس لیے جب ان میں حرکت پیدا ہوتی ہے تو تمام جسم آرام اور سکون کا محور بن جاتا ہے۔
Ubqari Magazine Rated 3.5 / 5 based on 849 reviews.